کرنول 6؍ نومبر(اعتمادنیوز)اردویونیورسٹی کرنول میں قائم کرنے کی اجازت کے
ساتھ محبان اردوکرنول میں ایک مسرت کی لہرپائی گئی۔سنگ بنیادکے سلسلہ میں
ضلع کلکٹرکرنول نے ڈسٹرکٹ مینارٹیس ویلفیرآفسرکرنول جناب شیخ مستان ولی
صاحب کی نگرانی میں اپنی رہائش گاہ پرمسلمانان کرنول کے درمیان ایک مشاورتی
اجلاس منعقدکیا۔اس موقعہ پرضلع کلکٹرکرنول مسٹروجئے موہن نے خطاب کرتے
ہوئے کہاکہ یونیورسٹی منظورہونابڑی بات نہیں ہے اس کوجلدسے جلدقائم
کرلینااہم بات ہے،انہوں نے تیقن دیاکہ بہت ہی جلداس کی تعمیرمکمل کرلی جائے
گی۔ضلع کلکٹرنے کہاکہ یونیورسٹی کی تعمیرکے لئے نندیال روڈپراورکل کے پاس
ایک وسیع اراضی مختص کی گئی ہے،انہوں نے کہاکہ10؍نومبرکووزیراعلی
آندھراپردیش مسٹر ناراواری پلی چندرابابونایوڑوکے دست مبارک سے سنگ
بنیادرکھاجائے گا۔ضلع کلکٹر نے مسلمانان کرنول سے درخواست کی کہ سنگ
بنیادکے لئے کثیرتعدادمیں شریک ہوں،انہوں نے کہاکہ اس کے لئے سواریوں
کانظام کیاجائے گا۔رائلسیماپکارکمیٹی کرنول کی نمائندگی پرضلع کلکٹرنے سنگ
بنیادکے روزتمام سرکاری اردواسکولس
اورکالجس کوچھٹی (اوڈی)دینے کااعلان
کیا۔اس موقعہ پرسابق صدرنشین آندھراپردیش اسٹیٹ مینارٹیس فینانس کارپوریشن
جناب احمدحسین صاحب،ریاستی اقلیتی لیڈرتلگودیشم پارٹی جناب ڈی اللہ بخش
صاحب،لیڈرتلگویوتابرادربی اے کے پرویزصاحب،سکریٹری رائلسیماپکارکمیٹی کرنول
جناب یونس صاحب،صدرانجمن اترقئ اردوکرنول کریم اللہ خاں،مینارٹی لیڈرجناب
عبدالرزاق صاحب، مولاناعبدالقدیرصاحب ،حافظ صادق صاحب،جناب شمس الدین
صاحب،ریاستی صدرمیواجناب سیدحسین صاحب،رکن پندرہ نکاتی پروگرام جناب روشن
علی صاحب،بانی آندھراپردیش اردوٹیچرس اسوسیشن جناب خواجہ حسین صاحب،سکریٹری
داداپیرصاحب،جناب بیگ صاحب،جناب حمیدصاحب ،جناب سیف الدین صاحب ،جناب ایم
سعدالرحمن صاحب کے علاوہ کئی معززین شہرشریک رہے،تقریبالوگوں نے یونیورسٹی
کی منظوری کے لئے شکریہ اداکرتے ہوئے سنگ بنیادکے لئے اپنی اپنی رائے پیش
کی۔آخرمیں ضلعی صدرسابق وقف کمیٹی کرنول جناب ڈائمنڈعبدالسلام صاحب
اورصدررائلسیماپکارکمیٹی کرنول جناب نظیراحمدصاحب نے مسلمانان کرنول کی
جانب سے ضلع کلکٹرکی شالپوشی کرتے ہوئے گلپوشی کی۔